قبر اور خخبر
وکیپیڈیا سے
قبر اور خخبر ابن صفى کی عمران سيريز کا تیرھواں ناول ھے۔
[ترمیم کریں] پلاٹ
جب سر سلطان کے قریبی دوست کرنل جوزف کا قتل ھو جاتا ھے تو سر سلطان عمران کو طلب کرتے ھیں۔ کرنل جوزف کے جسم میں ایک خخبر پیوست ھوتا ھے جو کبھی ٹپ ٹاپ نايٹ کلب کی ایک رقاسا ممی بیڈ فرڈ کا ھوا کرتا تھا۔
عمران تفتیش شروع کرتا ھے اور کیپٹن فیاض کا پیچھا کرتے کرتے ٹپ ٹاپ نايٹ کلب پہنچ جاتا ھے۔ یہاں پر اسے سونیا کا پتا چلتا ھے جو سونیاز کارنر کی مالکا ھوتی ھے اور کسی زمانے میں ممی بیڈ فرڈ کی قریبی دوست بھی رہ چکی ھوتی ھے۔
عمران ممي کي قبر پر جاتا ھے مگر کچھ خاص معلوم نہیں کر سکتا۔ وہ سونياز کارنر جاتا ھے اور سونيا سے ملتا ھے۔ وہ اسے ان چھے آدميوں کے متعلق بتاتي ھے جنھوں نے پندرہ سال قبل ممي بيڈ فورڈ کو زنا بلجبر کا نشانا بنانے کے بعد اسے قتل کرکے اس کي لاش کو پھينک ديا تھا۔
ابھي عمران سونيا سے باتيں کر ھي رھا ھوتا ھے کے پارکر نامي ايک آدمي کمرے ميں اتا ھے اور عمران سے لڑ پڑتا ھے۔ عمران اس کا اور سونيا دونوں کا مار مار کر بھرکس نکال ديتا ھے اور ان دونوں کو بيھوش حالت ميں چھوڑ کر چلتا بنتا ھے۔
جوليانا فٹزواٹر رابطا قام کرکے ايکس ٹو يعني عمران کو کرنل جوزف کے گھر ميں دريافت ھونے والے ايک خفيا کمرے کے بارے ميں بتاتي ھے جھاں پر يوں لگتا ھے کے جيسے کسي کي زبردست جھڑپ ھوي ھو۔
اتنے میں عمران کو فیاض سے ایک ایسے آدمی کے بارے میں پتا لگتا ھے جو ممی کی قبر پر دیکھا گیا ھے۔ عمران اس کو آمادہ کرتا ھے کے وہ اخبار میں اس کا حلیا چھپوا دے۔
رات کو جب عمران جوزف لاج تفتیش کررھا ھوتا ھے تو اسے ایک میز کے خفیا خانے سے انتہاءی نازک نویت کی حکومتی دستاویزات ملتی ہیں۔ عمران اپنے باس سر سلطان کو ان دستاويزات کے بارے میں فون پر بتاتا ھے اور وہ اسے فورا طلب کرتے ھیں۔ عمران سر سلطان سے اگلواتا ھے کے کس طرح انھوں نے ایک نوجوان حسینا کے عشق میں مبتلا ھو کر ان دستاویزات کو کھویا اور وہ کتنا شرمندہ ھیں۔ وہ بتاتے ھیں کے اس لڑکی کا نام گلوریا کارٹر ھے۔
اب عمران کو گلوریا کی تلاش ھوتی ھے کیونکے کاغزات میں سے دہ کلاز غاءب ھوتے ھیں جنھیں ڈھوندھنا سخت ضروری ھوتا ھے۔ اخرکار عمران گلوریا سے مل بیٹھتا ھے اور خوب اس کا ناک میں دم کرتا ھے۔
انسپکٹر پرویز ایک مشتبا آدمی کا تعاقب کرتے کرتے ایک ہوٹل پہنچتا ھے جہاں پر دو آدمی اسے دیکھ کر گھبرا جاتے ھیں۔
جولیا ایکسٹو کو بتاتی ھے کے پارکر گلوریا کے ساتھ دیکھا گیا ھے اور اس نے آدھا گھنٹا اس کے گھر کے اندر گزارا ھے۔ کیپٹن جعفری بتاتا ھے کے کارٹر گلوریا کے گھر سے نکلنے کے بعد سیدھا سونیاز کارنر گیا تھا اور وہ وہیں رہتا بھی ھے۔ جوليا ايکسٹو کو بتاتي ہے کے پارکر اور گلوريا کا منٹو پارک کے اندر جھگڑا ہو گيا ہے۔ اتنے ميں کيپٹن جعفري کا فون اتا ہے اور وہ خبر ديتا ہے کے پارکر کا پيچھا کرتے کرتے وہ چيري بلاسم کلب گيا تھا جہاں اس نے پارکر کو گلوريا کے قتل کا منصوبا بناتے ہوہے سنا ہے۔
عمران چھے بجے چيري بلاسم پہنچ جاتا ہے اور گلوريا کو اس کے قتل کے منصوبے کا بتا کر اس کا اعتماد حاصل کرنے کي کوشش کرتا ہے۔ گلوريا بڑي چالاکي سے شراب پينے کي اداکاري کرتي ہے اور تھوڑي سي شراب چپکے سے اپنے بٹوے ميں رکھ کر عمران کے ساتھ اپنے گھر اجاتي ہے۔ جب وہ اپني بلي کو وہي شراب پلاتي ہے تو بلي تڑپ تڑپ کر مر جاتي ہے۔ گلوريا ششدر رہ جاتي ہے اور اب اسے عمران پر يقين ا ہي جاتا ہے۔
عمران کے ضور دينے پر وہ آخرکار خفيا دستاويزات کے بقيا دو کلاز بھي عمران کے حوالے کر ديتي ہے۔ گلوريا سے مزيد معلوم ہوتا ہے کے کرنل جوزف اور پارکر اصل ميں اکٹھے کام کررہے تھے اور پارکر نے انہيں تشدد کے دوران غلطي سے جان سے مار ديا تھا جب کے وہ صرف ان سے وہ خفيا دستاويزات ہتھيانا چاہتا تھا جو عمران نے کرنل جوزف کے گھر ميں اتفاقا ڈھونڈھ نکالي تھيں۔ کرنل جوزف ان چھے آدميوں ميں سے ايک تھا جنھون نے ممي بيڈفورڈ کے ساتھ زيادتي کي تھي۔ پارکر نے موقعے کا فايدہ اٹھانے کا سوچا اور ان کے مردہ جسم ميں ممي بيڈفورڈ کا چاقو اس ليے گھونپ ڈالا تاکے وہ بقيا پانچ آدميوں کوخوفزدہر کر سکے اور وہ اسے رقوم ادا کرتے رہيں۔
پارکر کو سونیاز کارنر پر گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ اور آخر ميں عمران گلوريا کو سر سلطان کے پاس لے جاتا ہے اور وہ ان سے ان کو دھوکا دينے کي معافي مانگتی ہے۔ اس طرح عمران سر سلطان کو بدنامي سے بچا ليتا ہے اور ملک کو لاحق خطرہ بھی ٹل جاتا ہے۔