پشاور

وکیپیڈیا سے

اسلامیہ کالج پشاور
Enlarge
اسلامیہ کالج پشاور

پاکستان کا ایک قدیم شہر۔ صوبہ سرحد کا صدر مقام۔ بہت پرانا اور تاریخی شہر ہے۔ کل آبادی2.242 ملین ہے۔ درہ خیبر یہاں سے صرف 11 میل کے فاصلے پر ہے۔ دستکاریوں ، اسلحہ سازی ، سگریٹ ، گتا ، فرنیچر اور ادویات سازی کے علاوہ سوتی، ریشمی، اونی کپڑے کے لیے بھی مشہور ہے۔ یہ قدیم زمانے میں گندھاراسلطنت کا دارلحکومت تھا اور اس کا قدیم نام پرش پور تھا۔ شہنشاہ اکبر اعظم نے اس کو پشاور کا نام دیا۔ برصغیر ہند میں ماسوا انگریزوں کے جتنے حملہ آور آئے ، اسی راستے سے آئے۔ ان میں ایرانی ، افغانی، یونانی ، مغل قابل ذکر ہیں ۔ انیسویں صدی میں اس پر سکھوں نے قبضہ کر لیا۔ 1848ء میں انگریز قابض ہوگئے۔ بیسویں صدی کے آغاز میں شمال مغربی سرحدی صوبہ کا دارلحکومت بنا دیا گیا۔ 1955ء میں مغربی پاکستان کو صوبہ بنایا گیا تو اس کو کمشنری کا صدر مقام بنا دیا گیا۔ یہاں کے عجائب گھر میں بدھ اور دوسرے راجاؤں کشن اور کنشک کے آثار ملتے ہیں۔ دوسری صدی کا بنا ہوا ایک سٹوپا بھی ہے۔ یہاں سے ایک ریلوے لائن لنڈی کوتل تک گئی ہے جو فن تعمیر کا اعلیٰ نمونہ ہے۔ یہاں ایک یونیورسٹی اور متعدد کالج ہیں۔ مشہور کالجز میں اسلامیہ کالج پشاور اور ایڈورڈ کالج پشاور شامل ہیں۔

دیگر زبانیں