باطنیہ
وکیپیڈیا سے
مسلمانوں کے بعض فرقے جو عباسی خلافت کے زمانے میں نمودار ہوئے۔ ان کی نوعیت دراصل سیاسی تھی۔ البتہ ان کا طریق استدلال مذہبی ہوتا تھا۔ ان کو باطنیہ کہنےکے دو اسباب تھے۔
1) اول یہ کہ باطنیہ فرقے والے قرآن اور دیگر امور کے داخلی رخ کو ظواہر پر ترجیح دیتے تھے۔
2) دوسرے یہ کہ سرکاری تشدد کے خوف سے یہ لوگ خفیہ اور پوشیدہ تعلیمات کے قائل تھے۔
عام علمائے اسلام بالخصوص دربار خلافت سے وابستہ علما اپنے مخالفین کو بطور تحقیر باطنیہ کہتے تھے۔ باطنیہ دراصل اسماعیلی عقائدکے بہت قریب ہیں۔ اور عام طور پر فرقہ اسماعیلہ کے لیے باطنیہ کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔