میر انیس
وکیپیڈیا سے
پیدائش: 1801ء
وفات: 1874ء
اردو مرثیہ گو۔ میر مستحسن خلیق کے صاحبزادے ۔ فیض آباد میں پیدا ہوئے۔ مولوی حیدر علی اور مفتی حیدر عباس سے عربی ، فارسی پڑھی۔ فنون سپہ گری کی تعلیم بھی حاصل کی ۔ فن شہسواری سے بخوبی واقف تھے۔ شعر میں اپنےوالد سے اصلاح لیتے تھے ۔ پہلے حزیں تخلص تھا۔ شیخ امام بخش ناسخ کے کہنے پر انیس اختیار کیا۔ ابتدا میں غزل کہتے تھے ۔ مگر والد کی نصیحت پر مرثیہ کہنے لگے اور پھر کبھی غزل کی طرف توجہ نہیں کی۔ اپنے بیٹے میر نفیس کی ولادت کے بعد پہلے 1859ء میں مرثیہ پڑھنے عظیم آباد گئے۔ اور پھر 1871ء میں نواب تہور جنگ کے اصرار پر حیدر آباد دکن کا سفر کیا۔
انیس نے مرثیے کو ترقی کے اعلیٰ درجے پر پہنچایا ۔ اردو میں رزمیہ شاعری کی کمی پوری کی۔ انسانی جذبات و مناظر قدرت کی مصوری کے ذریعے زبان میں وسعت نکالی۔ لکھنو میں انتقال کیا۔ اور اپنے سکونتی مکان واقع محلہ سبزی منڈی میں دفن ہوئے۔ سلام اور رباعیوں کا شمار نہیں۔ مرثیوں کی پانچ جلدیں طبع ہوچکی ہیں۔
زمرہ جات: شاعر | مرثیہ | سوانح حیات