ابراہیم عادل شاہ ثانی

وکیپیڈیا سے

پیدائش؛ 1580 وفات؛1626ء

سلطان بیجاپور علی عادل شاہ اور چاند بی بی کا بیٹا۔ باپ کے قتل کے بعد دس سال کی عمر میں تخت پر بیٹھا۔ نہایت منتظم اور روشن خیال فرماں رواں تھا۔ صوبوں کا نظم و نسق اعلٰی پیمانے پر کیا اور ارضیات کے بندوبست کی خاطر رجسٹر مرتب کروائے۔ تعمیرات کا بہت شوق تھا۔ شعر و سخن کا دلدادہ اور موسیقی کا رسیا تھا۔ موسیقی کی مشہور تصنیف (نورس) ہے، جس میں مختلف راگنیوں کے لیے گیت لکھے ہیں۔ اس نے فارسی کے بجائے اردو کو ملک کی دفتری زبان قرار دیا۔ فارسی کا مشہور شاعر ظہوری اس کے دربار سے وابستہ تھا۔