پیر بنیامین رضوی

وکیپیڈیا سے

پیر سیّد محمد بنیامین رضوی کا تعلق پاکستان کے صوبۂ پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤالدین کے قصبہ پھالیہ سے ‏تھا۔‌ 1991ء میں پنجاب صوبائی اسمبلی کے لۓ نواز شریف کے قیادت میں اسلامی جمہوری اتحاد کے ٹکٹ پر ‏منتخب ہوۓ اور وزیر اعلٰی پنچاب کے مشیر رہے۔

1997ء کے الیکشن میں دوبارہ منتخب ہوۓ اور پنجاب ‏حکومت میں بہبود آبادی، ترقی‌ٴ نسوان کے منسٹر اور بیت المال کے ایڈمنسٹریٹر کے منصب، نواز حکومت ‏کے اختتام تک سنبھالتے رہے۔ اس دوران این جی اوز کے غیر اسلامی کردار پر تنقید کرنے پر لادین انگریزی ‏پریس میں انہیں بہت لتھاڑا گیا۔

جنرل پرویز مشرف کے حکومت سنبھالنے کے بعد پیر بنیامین ان چند مسلم ‏لیگیوں میں شامل تھے جنہوں نے نواز شریف کا ساتھ نہیں چھوڑا۔ آخری وقت تک پکستان مسلم لیگ پنجاب ‏کے نائب صدر رہے۔ نومبر 2003ء میں پیر بنیامین نے مشرف حکومت پر دو سو سے زائد جنوبی وزرستان ‏میں قتل ہونے والے بے گناہ شہریوں کو خفیہ طور پر اٹک کے مقام جنڈ میں اجتماعی قبر میں دفن کردینے کا ‏الزام لگایا اور جنوبی وزیرستان میں جاری اپریشن کی مذمت کرتے ہوۓ کہا کہ بش کو خوش کرنے کے لۓ ‏مسلمانوں کو قتل کیا جا‌رہا ہے۔ ہفتہ 26 جون 2004ء کو دو نامعلوم موٹرسائکل سوار دہشت گردوں کے ہاتھوں ‏قتل ہوۓ۔