تہجد

وکیپیڈیا سے

رات کو سونا یا جاگنا۔ اسلامی شرع میں آدھی رات کے بعد نماز پڑھنا۔ قرآن میں صرف ایک جگہ سترھویں سورت میں یہ لفظ آیا ہے۔ ترجمہ : اے نبی رات میں تہجد پڑھ یہ تمہارے لیے نفل ہیں۔ حضور نے اس نماز کی بڑی فضیلت بیان کی ہے۔ آپ ازدواج مطہرات کو اور حضرت علی اور حضرت فاطمہ کو بھی ان کے گھر جاکر تہجد کے لیے بیدار فرماتے تھے۔ صحابہ کرام بھی اس نماز کو پابندی سے پڑھتے تھے۔ آپ نے مسجد نبوی میں اس کے لیے ایک جگہ مخصوص کر دی تھی۔ رمضان شریف میں ایک دفعہ آپ نے صحابہ کو تہجد کی نماز جماعت سے پڑھائی۔ دوسری شب اور زیادہ آدمی جمع ہوگئے اور تیسری شب اس سے بھی زیادہ۔ تو پھر آپ تشریف نہ لائے کہ کہیں لوگ اس نماز کو بھی فرض نہ سمجھنے لگیں حالانکہ تہجد کی نماز فقط سنت ہے۔ یہ نماز گھر اور مسجد دونوں میں پڑھی جاسکتی ہے۔ رسول اللہ نے تہجد کی نماز میں دو رکعت بھی پڑھیں ، چار بھی، اور آٹھ بھی اور بارہ بھی۔