محمود

وکیپیڈیا سے

پیدائش: 1932

وفات:2004ء

بھارتی فلموں کے مشہور مزاحیہ اداکار ۔بمبئی میں پیدا ہوئے اور انہوں نے 300 کے قریب فلموں میں کام کیا۔

محمود اور سائرہ بانو فلم پڑوسن میں
محمود اور سائرہ بانو فلم پڑوسن میں

محمود نے سن پچاس کی دہائی میں ’ناستک‘، ’جاگرتی‘ اور ’بدنام‘ جیسی فلموں میں کام کر کے اپنی فلمی زندگی کا آغاز کیا تھا۔

’فرار‘، ’بندش‘، ’بہو‘ اور ’انسپکٹر‘ تک وہ ایک تجرباتی دور سے گزر رہے تھے لیکن 1957 میں بننے والی فلم ’پیاسا‘ میں انہوں نے وجے یعنی گرو دت کے چالاک، دغا باز اور طوطا چشم بھائی کا کردار ادا کر کے اپنے فن کا لوہا منوا لیا۔

1959 میں ویسے تو ان کی چھ فلمیں ریلیز ہوئیں لیکن ان کا پسندیدہ کردار سریش سنہا کے بھائی کا کردار تھا جو انہوں نے گورودت کی فلم ’ کاغذ کے پھول‘ میں ادا کیا۔ یہ فلم باکس آفس پہ ہٹ نہ ہو سکی لیکن اسی سال بننے والی فلم ’دھول کا پھول‘ کاروبار طور پر بہت کامیاب رہی اور ساتھ ہی محمود کی مارکیٹ ویلو بھی آنے والے کئی برسوں کے لیے مستحکم ہو گئی۔

جس کردار نے محمود کو زندہ جاوید کر دیا وہ 1968 کی فلم ’پڑوسن‘ میں میوزک ماسٹر کا کردار تھا۔ محمود کی دوسری مشہور فلموں میں ’ کنوارہ باپ‘، ’ پتی پتنی اور میں‘ اور ’ دل دے کے دیکھو‘ ہیں۔

انہوں نے کئی فلمیں ڈائریکٹ بھی کیں اور معض فلموں میں گانے بھی گائے۔ فلم پڑوسن کے لیے ان کا گایا ہوا گانا اک چتر نار بہت زیادہ مشہور ہوا۔

محمود کے والد ممتاز علی خاموش فلموں میں کام کرتے تھے، ان کی بہن مینو ممتاز ایک ماہر رقاصہ اور اداکارہ تھیں، ان کی بیوی مدھو، مینا کماری کی بہن ہیں اور آج کے معروف سنگر لکی علی ان کے بیٹے ہیں۔ محمود کا انتقال امریکہ کے شہر پینسلونیا میں ہوا۔