اسلامی جمیعت طلبہ پاکستان
وکیپیڈیا سے
پاکستان کی آزادی کے ساتھ ہی اسلامی جمعیت طلبہ کا قیام عمل میں آیا۔25دسمبر کا وہ دن جب 40 طلبہ لاہور میں جمع ہوئے اور ایک ایسی اجتماعیت کی بنیاد ڈالی۔ جو آنے والے دنوں میں مفاد پرست لوگوں کے لیے وفال بن گئی۔ سید ابو اعلیٰ مودودی کے نام سے آپ لوگ ضرور واقف ہوں گی یہ انہیں کی ایک کاوش تھی۔ جمعیت کا نام مولانا نے ہی تجویز کیا۔جمعیت کو بنانے کا مقصد مولانا کا اسلامی معاشرے میں طلبہ کے کردار کو اُجاگر کرنا تھا اس ضمن میں اسلامی جمعیت طلبہ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ ملک میں چاہے مفاد پرست لوگ ہوں یا قاتل وجابر لیکن اسلامی جمعیت طلبہ سینہ سپر ہوکر باطل قوتوں کا مقابلہ کرتی ہے یہی نہیں جمعیت کے درجنوں ساتھی ایسے بھی جو اس راہ میں شہادت کا درجہ پاچکے ہیں۔ جمعیت کی دعوت کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ ہے۔۔
آئیں ہمارے قدم بہ قدم
علم کی طرف
دین کی طرف نجات (جنت)کی طرف
وقت کی ان بے مہریوں کے سامنے اگر کوئی انسان اجتماعیت کے ساتھ رہ کر شرک و کفر کا مقابلے کرنا چاہے تو اُس کو کھلی دعوت ہے۔