امانت لکھنوی

وکیپیڈیا سے

پیدائش: 1815ء

وفات:1858ء


شاعر، ڈراما نگار ، سید آغا حسن نام ، سید آغا رضوی کے بیٹے ۔ لکھنو میں‌ پیداہوئے وہیں علوم مروجہ کی تحصیل کی ۔ شروع میں مرثیے کہتے اور میاں دلگیر سے اصلاح لیتے تھے۔ پھر غزل پر طبع آزمائی کرنے لگے۔ 1835ء میں بعمر بیس سال کسی بیماری سے زبان بند ہوگئی اورقوت گویائی سے محروم ہو کر خانہ نشین ہو گئے۔ دس برس تک یہی حالت رہی ۔ 43۔1842 میں کربلا روانہ ہوئے 1844ء میں لکھنو واپس آئے تو ان کی زبان کھل گئی۔

امانت نے اردو کا پہلا ڈرامہ اندر سبھا لکھا۔ اس میں وہ استاد تخلص کرتے ہیں۔ اندرسبھا جو دراصل ایک آپرا ہے اتنی مقبول ہوئی کہ دوسرے شاعروں نے بھی اسی طرز کے منظوم ڈرامے لکھے۔ امانت لکھنوی کی اندر سبھا سب سے پہلی مرتبہ لکھنو میں کھیلی گئی۔ پھر ملک کے دوسری ناٹک کمپنیاں مدت تک اسے سٹیج کرتی رہیں۔


[ترمیم کریں] تصانیف

  • دیوان خزائن الفصاحت 1861ء
  • گلدستہ امانت 1852ء
  • اندر سبھا 1848ء
  • واسوخت 1843ء