علم الرمل

وکیپیڈیا سے

(علم الرمل) الغرض علم الرملبمطابق حدیث مبارکہ مذہب اسلام میں جائز ہے علم الرمل میں مستعمل دیگر علوم مثلاً ،علم الاعداد وعلم النجوم کا انتہائی عمل دخل ہے توکیایہ علوم اسلام میں جائزہیں؟ ان علوم سے متعلقہ کچھ قرآنی آیات واحادیث یہ ہیں۔

۲ ٭علم الاعداد٭ وَاَحصٰی کُلَّ شَئٍی عَدَدًا (ة)

۳ ٭علم النجوم٭بسم اللہ الرحمٰن الرحیم ، وَسَخَّرَلَکُمُ اللَّیلَ وَالنَّہَارَ وَالشَّمسَ وَالقَمَرَ وَالنُّجُومُ مُسَخَّرٰتُ باَمرِہ اِنَّ فِی ذٰلِکَ لَاٰ یٰتٍ لِّقَومٍ یَّعقِلُونَ (ة)۔ (عقیدہ)مسلم، کواکب کی تاثیر کو من جانب اللہ مانتے ہیں یعنی ان کواکب کی تاثیر بغیر رضائے الٰہی وامرالٰہی موثرنہیں،شمس امرِرب تعالیٰ سے گرمی پہنچاتاہے اورقمرخوشگوار احساس دیتا ہے ،اسی طرح اللہ تعالی نے جملہ کواکب میں کوئی نہ کوئی تاثیر رکھی ہے اور وہ تاثیرجملہ اجسام پہ اثراندازرہتی ہیں۔

سائنس:جدیددورکے مطابق اس کی سائنسٹیفک مختصر توجیہہ یہ ہے کہ ان کواکب سے جو شعاع ،(Infrareds)ہم تک پہنچتی ہیں ان کا اثر ہمارے ذہن کے خلیات اور حواسِ خمسہ پہ پڑتا ہے اب جس کوکب کی انفراریڈزہم پہ جس قدر پڑ رہی ہوگی وہ اسی مناسبت سے ہمارے ذہنی خلیات کومتحرک کردے گی اور ہماری کیفیت تبدیل ہوجائے گی ۔ ہمیں یہ معلوم ہوناچاہئے کہ کس کوکب کی کیاتاثیرہے اور وہ ہمیں کس طرح متاثر کررہی ہے ۔ مثلاً:شمس کے طلوع تا غروب اور غروب تاطلوع تک کی مکمل کیفیات جو ہمارے اجسام پہ وارد ہوتی ہیں اُن پہ غورکیجئے ،مختلف اوقات میں ہماری ذہنی کیفیت مختلف ہوتی ہے۔ شمس کی کشش کی وجہ سے سورج مکھی کاپھول اپنارخ سورج ہی کی طرف رکھتاہے اورقمر اپنی دھیمی دھیمی روشنی سے ہمارے احساسات کو متغیر کرتا ہے کبھی آپ انتہا ئی خوشگواری تو کبھی ناخوشگواری محسوس کرتے ہیں تویہ کشش قمر کی وجہ سے ہوتا ہے اور قمرکی کشش کی وجہ سے سمندر کی لہروں میں مدوجزر ہوتی رہتی ہیں۔ اسی کشش ہی کی بنا پہ جملہ کواکب اپنے محور کے گرد متحرک ہیں یہی کشش ہمیں بھی متاثر کررہی ہے زمین بھی کشش ثقل رکھتی ہے۔الغرض جملہ کواکبِ ثابتہ ،متحرکہ ومتحیرہ کی حرکات وکشش سے عالم حس پہ افلاک و عناصر اثرانداز ہوتے ہیں۔

واللہ اعلم بالصواب۔ فقط نورالمصطفی